21-May-2 نثر-
*گذشتہ اور گزارش وغیرہ کی تحقیق*
فارسی کے پانچ مصادر ہیں: گذشتن، گذاشتن، گذاردن،
پذیرفتن،گزاردن۔ شروع کے چاروں مصادر میں "ذ" ہے اور آخری مصدر میں "ز" ہے۔
گذشتہ، سر گذشت، گذر گاہ وغیرہ ذال سے ہیں۔
چلنے چھوڑنے اور پار کرنے کے معنی میں تمام الفاظ گذاردن، گذاشتن اور گذشتن سے بنیں گے، اور "ذ" سے لکھے جائیں گے۔
جو الفاظ گزاردن سے مشتق ہوں گے، وہ "ز" سے لکھے جائیں گے۔
گزارش، نمازگزار، خدمت گزار، شکر گزار وغیرہ
یہ پیش کرنا ادا کرنا شرح کرنا کے معنی میں ہیں۔
(حرفِ شیریں ٣٨- ٣٩۔ بتغیر)
البتہ اردو میں دو الفاظ استعمال ہوتے ہیں: گزرنا، گزارنا۔ جیسے: میرا ایک گھنٹہ گزر گیا، یا میں نے ایک گھنٹہ گزار دیا۔ یہ فارسی الفاظ نہیں ہیں، بلکہ اردو ہیں اور "ز" سے استعمال ہوتے ہیں۔
نوٹ: اس آخری بات کا حوالہ نہیں مل سکا، البتہ حرفِ شیریں (ص ٣٩) میں دو شعر ذکر کیے ہیں، اس سے یہی استعمال سمجھ میں آتا ہے: شعر:
موجِ خوں سر سے گزر ہی کیوں نہ جائے
آستانِ یار سے اٹھ جائیں کیا؟
اے شمع! تیری عمرِ طبعی ہے ایک رات
ہنس کر گزار، یا اسے رو کر گزار دے
اس سلسلے میں اگر کوئی قاعدہ معلوم ہو تو رہنمائی فرمائیں۔
ش
Anuradha
10-Sep-2022 03:29 PM
👍👍👍
Reply
Saba Rahman
28-May-2022 07:13 PM
Nyc
Reply
Shnaya
28-May-2022 01:47 PM
👏👌
Reply